Communities and collections
Posts
Post has attachment
Public
خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا
خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا اچانک جی اٹھیں وہ بام و در ایسا نہیں ہوگا وہ سب اک بجھنے والے شعلۂ جاں کا تماشا تھا دوبارہ ہو وہی رقص شرر ایسا نہیں ہوگا وہ ساری بستیاں وہ سارے چہرے خاک سے نکلیں یہ دنیا پھر سے ہو زیر و زبر ایسا نہیں ہوگا مرے گم...
خرابہ ایک دن بن جائے گھر ایسا نہیں ہوگا اچانک جی اٹھیں وہ بام و در ایسا نہیں ہوگا وہ سب اک بجھنے والے شعلۂ جاں کا تماشا تھا دوبارہ ہو وہی رقص شرر ایسا نہیں ہوگا وہ ساری بستیاں وہ سارے چہرے خاک سے نکلیں یہ دنیا پھر سے ہو زیر و زبر ایسا نہیں ہوگا مرے گم...
Add a comment...
Post has attachment
Public
وزیراعظم (ایک آنکھوں دیکھا کانوں سنا مکالمہ)
وزیراعظم (ایک آنکھوں دیکھا کانوں
سنا مکالمہ ( آج ایک بیگ خریدنے کی نیت سے ٹاؤن شپ بازار
جانا ہوا۔ مختلف دکانوں سے ہوتا ہوا ایک دکان میں داخل ہوا۔ دکان میں پہلے سے ایک
خاتون دو لڑکیوں سمیت موجود تھی۔ میں خاموشی سے دکاندار کے فارغ ہونے کا انتظار
کرنے لگا۔ دکا...
وزیراعظم (ایک آنکھوں دیکھا کانوں
سنا مکالمہ ( آج ایک بیگ خریدنے کی نیت سے ٹاؤن شپ بازار
جانا ہوا۔ مختلف دکانوں سے ہوتا ہوا ایک دکان میں داخل ہوا۔ دکان میں پہلے سے ایک
خاتون دو لڑکیوں سمیت موجود تھی۔ میں خاموشی سے دکاندار کے فارغ ہونے کا انتظار
کرنے لگا۔ دکا...
Add a comment...
Post has attachment
Public
ماڑے دی تقدیر وغیرہ
ماڑے دی تقدیر وغیرہ ملاں پنڈت پیر وغیرہ جے کر مرزے سو جاون تے ٹٹ جاندے نیں تیر وغیرہ غیرت غیرت کر دے مر گئے کنے خان شمیر وغیرہ جے کر عشق دے راہ پینڑا ای صاحباں!تیرے ویر وغیرہ؟ اردو غزل وی ٹھیک اے صابر ہاں اوہ غالب میر وغیرہ صابر علی صابر
ماڑے دی تقدیر وغیرہ ملاں پنڈت پیر وغیرہ جے کر مرزے سو جاون تے ٹٹ جاندے نیں تیر وغیرہ غیرت غیرت کر دے مر گئے کنے خان شمیر وغیرہ جے کر عشق دے راہ پینڑا ای صاحباں!تیرے ویر وغیرہ؟ اردو غزل وی ٹھیک اے صابر ہاں اوہ غالب میر وغیرہ صابر علی صابر
Add a comment...
Post has attachment
Public
حل
حل پس منظر: چند سال قبل فارغ
التحصیل طلبا کے لیے حکومت کی طرف سے مختلف شعبہ ہائے جات میں مبتدی کے طور پر
بھرتی کیے جانے کی پالیسی منظر عام پر آئی تھی۔ اس میں طلبا کو ماہانہ مشاہرہ دیا
جاتا اور وہ پہلے سے کام کر رہے اداروں میں اپنے متعلقہ شعبے میں ایک سال کے...
حل پس منظر: چند سال قبل فارغ
التحصیل طلبا کے لیے حکومت کی طرف سے مختلف شعبہ ہائے جات میں مبتدی کے طور پر
بھرتی کیے جانے کی پالیسی منظر عام پر آئی تھی۔ اس میں طلبا کو ماہانہ مشاہرہ دیا
جاتا اور وہ پہلے سے کام کر رہے اداروں میں اپنے متعلقہ شعبے میں ایک سال کے...
Add a comment...
Post has attachment
Public
لفظ الو پر اشعار
برباد
گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا ہر
شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا شوق
بہرائچی کیک
بسکٹ کھائیں گے الو کے پٹھے رات دن اور
شریفوں کے لیے آٹا گراں ہو جائے گا حسین
میر کاشمیری اس کا
ٹیڑھا اونٹ نہ دیکھ اپنا
الو سیدھا کر محمد
علوی کس
طرح طال...
برباد
گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا ہر
شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا شوق
بہرائچی کیک
بسکٹ کھائیں گے الو کے پٹھے رات دن اور
شریفوں کے لیے آٹا گراں ہو جائے گا حسین
میر کاشمیری اس کا
ٹیڑھا اونٹ نہ دیکھ اپنا
الو سیدھا کر محمد
علوی کس
طرح طال...
Add a comment...
Post has attachment
Public
تتلیاں
تتلیاں ہمارے گھر کے باہر کافی کثیر تعداد میں
درخت اور پودے موجود تھے۔ انہی پودوں اور پھولوں پر رنگ برنگی تتلیاں منڈلایا کرتی
تھیں، اور ہم انہیں پکڑا کرتے تھے۔ کبھی تتلی پکڑ کر چھوڑ دیتے۔ اور کبھی وہ ہماری
گرفت کی تاب نہ لا کر چل بستی۔ گو کہ ہم بہت احتیاط سے...
تتلیاں ہمارے گھر کے باہر کافی کثیر تعداد میں
درخت اور پودے موجود تھے۔ انہی پودوں اور پھولوں پر رنگ برنگی تتلیاں منڈلایا کرتی
تھیں، اور ہم انہیں پکڑا کرتے تھے۔ کبھی تتلی پکڑ کر چھوڑ دیتے۔ اور کبھی وہ ہماری
گرفت کی تاب نہ لا کر چل بستی۔ گو کہ ہم بہت احتیاط سے...
Add a comment...
Post has attachment
Public
دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے
دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے اور پھر لہر نہ دیکھے کف دریا دیکھے میں ہر اک حال میں تھا گردش دوراں کا امیں جس نے دنیا نہیں دیکھی مرا چہرہ دیکھے اب بھی آتی ہے تری یاد پہ اس کرب کے ساتھ ٹوٹتی نیند میں جیسے کوئی سپنا دیکھا رنگ کی آنچ میں جلتا ہوا خوشبو ...
دل وہ پیاسا ہے کہ دریا کا تماشا دیکھے اور پھر لہر نہ دیکھے کف دریا دیکھے میں ہر اک حال میں تھا گردش دوراں کا امیں جس نے دنیا نہیں دیکھی مرا چہرہ دیکھے اب بھی آتی ہے تری یاد پہ اس کرب کے ساتھ ٹوٹتی نیند میں جیسے کوئی سپنا دیکھا رنگ کی آنچ میں جلتا ہوا خوشبو ...
Add a comment...
Post has attachment
Public
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں
ایمان بہہ گیا دور جدید کا ایک بڑا
خسارہ برداشت کا جنازہ ہے۔ چند اہل علم و ہنر اس بات کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں
اور ان کا خیال ہے کہ مروت، محبت اور رواداری قریب المرگ ضرور ہیں مگر ابھی جنازہ
نہیں اٹھا۔ بعض کے ہاں یہ خیال پایا جاتا ہے ...
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں
ایمان بہہ گیا دور جدید کا ایک بڑا
خسارہ برداشت کا جنازہ ہے۔ چند اہل علم و ہنر اس بات کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں
اور ان کا خیال ہے کہ مروت، محبت اور رواداری قریب المرگ ضرور ہیں مگر ابھی جنازہ
نہیں اٹھا۔ بعض کے ہاں یہ خیال پایا جاتا ہے ...
Add a comment...
Post has attachment
Public
تیرے خوشبو میں بسے خط میں جلاتا کیسے
پیار کی آخری پونجی بھی لٹا آیا ہوں اپنی ہستی کو بھی لگتا ہے مٹا آیا ہوں عمر بھر کی جو کمائی تھی گنوا آیا ہوں تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں تو نے لکھا تھا جلا دوں میں تری تحریریں تو نے چاہا تھا جلا دوں میں تری تص...
پیار کی آخری پونجی بھی لٹا آیا ہوں اپنی ہستی کو بھی لگتا ہے مٹا آیا ہوں عمر بھر کی جو کمائی تھی گنوا آیا ہوں تیرے خط آج میں گنگا میں بہا آیا ہوں آگ بہتے ہوئے پانی میں لگا آیا ہوں تو نے لکھا تھا جلا دوں میں تری تحریریں تو نے چاہا تھا جلا دوں میں تری تص...
Add a comment...
Post has attachment
Public
ایک شعر کی فکاہیہ تشریح
شال پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمہیں بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آؤں گا فکاہیہ تشریح: ہم اس حقیقت سے آنکھیں نہیں چرا سکتے کہ محبت کی داستان میں رنگ بھرنے کو مبالغہ آرائی اور لفاظی عام ہے۔ مگر مبالغہ آرائی اور لفاظی کو بھی کوئی بنیاد تو میسر ہو۔ شاعر اپن...
شال پہنائے گا اب کون دسمبر میں تمہیں بارشوں میں کبھی بھیگو گے تو یاد آؤں گا فکاہیہ تشریح: ہم اس حقیقت سے آنکھیں نہیں چرا سکتے کہ محبت کی داستان میں رنگ بھرنے کو مبالغہ آرائی اور لفاظی عام ہے۔ مگر مبالغہ آرائی اور لفاظی کو بھی کوئی بنیاد تو میسر ہو۔ شاعر اپن...
Add a comment...
Wait while more posts are being loaded